جشنِ میلاد النبی کیوں مناتے ہیں..؟


🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹 *جشنِ میلاد النبی کیوں مناتے ہیں..؟* 🕌🕌🕌🕌🕌🕌🕌🕌🕌🕌🕌 ✍ *محمد ھاشم الرحمانی سالمرا* ساری دنیا کے مسلمان اپنے دلوں کو مدینہ کے خاک پر رابطہ کرنے والا ربیع الاول آچکا ہےـ پاکِ ربیع کو خوش آمدید کرکے پیغامِ نبی پھیلانے والے تقریرات، بیانات کے محافل منعقد کرکے اپنی بے پناہ محبتِ نبی کو زیادہ ترین اثبات کرنے والے اعمال محبینِ مصطفی سالگرہ دھوم دھام اور تزک و احتشام سے کرتے رہے ہیں ـ پیغنبر اکرم صلعم کی نوری کرنیں جہاں جہاں پھیلی ہے وہاں پروانوں کی طرح لوگ جمع ہوتے ہںں اور ہدایت پاتے ہںں جس سے سعادتِ ابدی نصیب ملتی ہےـ یہ تو اتنی بڑی نعمت ہے کہ دین و دنیا کی کوئی دوسری نعمت اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی- لہذا باعثِ ہدایت نور مجسم اکرم صلعم کی مدح خوانی کرنے میں ہر مؤمن کا قلب تڑپتا رہے گا- ربیع ہر مسلمان کیلئے اپنے آپ سے خود سوال پوچنے کا موقع ہے کہ کس قدر اپنے دل میں محبتِ مصطفی مضبوت ہے کیونکہ کائنات کی ہر چیز سے زیادہ بلکہ اپنی جان سے بھی زیادہ آپ صلعم سے محبت کرنے سے علاوہ کوئی مکمل مؤمن ہو نہ سکتاـ پیغنبر اکرم صلعم جس نے تخلیقِ کائنات کا خلاصہ وسبب اور اس کائنات کا حسن و جمال ہیں- اس سے محبت رکھنا مؤمن کی شان ہےـ اس کے سوا کوئی محبت کیلئے اصلی مستحق نہیں ہےـ محبت تو مختلف انواع کا ہوتا ہے، والدین اپنے اولاد سے، اولاد والدین سے، بیوی شوہر سے اور شوہر اپنی بیوی سے کرنے والی محبت و شفقت کی حیثیت آپس میں الگ الگ ہےـ اسی طرح اللہ اور اس کے رسول کی محبت کا اندازوطریقہ بھی اس سے الگ ہےـ محبتِ رسول کا حقیقی معیار اطاعتِ رسول اور اتباع مصطفی ہےـ کسی نے اتباعِ رسول کے بغیر محبتِ نبوی کا دعوی کرتا ہے وہ اپنے دعوی میں جھوٹا ہےـ اس کا نقشہ ایک عربی شاعر بہترین انداز میں گھیچا ہےـ *لو كان حبك صادقا لأطعته** *إن المحب لمن يحب مطيع* اگر تمھاری محبت سچی ہے تو اسکی اطاعت کرتے کیونکہ محبت کرنے والا اپنے محبوب کا مطیع و فرمانبردار ہوتا ہےـ اطاعت اور اتباعِ رسول اتنی ضروری ہے جو قرآن کی آیت سے روز روشن کی طرح واضح ہےـ قرآن ارشاد فرمایا: قل إن كنتم تحبون الله... (اے نبی) فرمائیے، اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری اتباع کرو، اللہ تم سے محبت کرےگا اور تمھاری خطاؤں سے درگزر کر جائےگا اور اللہ بڑا معاف کرنے والا رحیم ہےـ اگلی آیت میں اتباع رسول سے دور رہتے منہ موڑنے والے کو ایسا کافر کہا ہے جس سے اللہ محبت نبی کرتاـ فرمانِ الہی ہے: قل اطيعوا الله والرسول... (اے نبی) فرمائیے، اللہ اور رسول کی اطاعت کرو پھر اگر وہ منہ پھیریں تو بےشک اللہ کافروں سے محبت نہیں کرتاـ فرمانِ نبوی ہے کہ جس نے میری سنت سے محبت رکھا تو جنت میں میرے ساتھ رہنے کا موقع نصیب ملے گاـ بلا شبہ نبی کریم صلعم کی تشریف آوری اور ان کی ذاتِ مقدسہ عظیم ترین نعمت اور بزرگ ترین رحمت ہےـ خدا تعالی نے ارشاد فرمایا: لقد من الله المؤمنين.... بیشک اللہ کا بڑا احسان ہوا مسلمان پر کہ ان میں انھیں میں سے ایک رسول بھیجاـ آقا ومولی صلعم تو وہ عظیم نعمت ہیں کہ جن کی تشریف آوری پر رب تعالی نے خوشیاں منانے کا حکم بھی دیا ہےـ خدا تعالی نے ارشاد فرمایا: قل بفضل الله... فرماؤ (یہ) اللہ ہی کے فضل اور اس کی رحمت(سے ہے) اور اسی چاہئے کہ خوش کریں، (خوشی منانا ان کے سب دھن ودلت سے بہتر ہےـ قرآن کے نص سے ظاہر ہے کہ سب سے بڑی رحمت پیغنبر اکرم صلعم ہے کہ فرمانِ الہی ہے کہ وما ارسلناك الا رحمة للعالمين (اے نبی محمد صلعم ہم نے آپ کو تمام جہاں کیلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے) اس رحمت کی پیدائش سے خوشی کرنا قرآن کا حکم بھی ہےـ نبی اکرم صلعم کا ذکرِجمیل خود خدائے تعالی نے پاک قرآن میں متعدد مقامات پر کیا ہےـ خالقِ کائنات اپنے حبیب سے جب بھی مخاطب ہوا تو نام لینے کی بجائے کبھی يا ايها المزمل، يا ايها المدثر کے جیسے لقب سے پکاراـ قرآن کے مختلف مقامات پر نبی کی تعریف وضاحت کے ساتھ آئی ہےـ ممدوحِ خالقِ کائنات حضرت محمد کی مدح خوانی خود خدائے تعالی ہی کرے تو ہم کس قدر مستحق ہونگے اور ہم اس کی مدح کس قدر کرنے پڑے گے- خود نبی اپنی مدح ایسا کیا کہ انا سيد ولد آدم ولا فخر میں اولاد آدم کا سردار ہوں اور یہ فخر کی بات نہیں- رسولِ معظم صلعم کے زمانے مقدس میں اپنے سامنے ہی محفلِ مولد النبی منعقد ہوا تھاـ آنحضرت صلعم نے خود مسجد نبوی میں منبر شریف پر اپنا اپنا ذکر ولادت فرمایا (ترمذی ج ۲/۲۰۱) آپ نے حضرت حسان (ر) کے لئے منبر پر چادر بچھائی اور انھوں نے منبر پر بیٹھ کر نعت شریف پڑھی، پھر آپنے ان کے لیے دعا فرمائی (بخاری ج ۱/۶۵) نبی کریم کی منور مجالس اور مبارک صحبتوں سے باران باوفا جلیل القدر حضرات کعب بن زھیر، سواد بن قارب، عبد اللہ بن رواحہ، کعب بن مالک ودیگر صحابہ کرام (ر) کے نعتیں مبارک جو رسول سے بابت گاتی تھی وہ کتب احادیث وسیرت میں دیکھی جا سکتی ہیں- تاریخ میں یہ دیکھ جا سکتا ہے کہ محبینِ مصطفی مختلف دور میں الگ الگ طریقے میں اپنی محبت کا اظہار کئے تھےـ بعض صحابہ کرام نے نبی اکرم صلعم کی لالی کو پکڑ کر تبرک لیتے تھے تو بعض اصحاب نے جنگ میں نبی اکرم کی دانتِ شریف گر پڑے تو اپنے دانت کو خود چھوڑاـ حضرت امام مالک (ر) نے مدینہ منورہ میں چپلوں سے عریان ہو کر پیدل چلاـ جو بات ان حضرات کی ہیں یہ قرآن وحدیث حکم میں سے نہیں ہے بلکہ یہ محض جو حبیب اپنے محبوب سے محبت کی شدت کے بجائے کرنے والی اظہارِ محبت ہےـ ابو لہب اپنے مرنے کے بعد کی زندگی میں دیگر دنوں کے سوا صرف ہر پیروں میں عذاب میں کمی کر دی جاتی ہے اور تھوڑا سا سیراب کیا جاتا ہےـ کیونکہ اس نے پیارے اکرم صلعم کی پیدائش کی خوشی میں اپنی لونڈی توبہ کو آزاد کیا تھاـ جب حضور اکرم صلعم کے میلاد کی خوشی کی وجہ سے ابو لہب کے جیسے کافر کا یہ حال ہے تو مسلم امت کا کیا حال ہوگاـ جو مختلف طریقے میں میلاد کی خوشی کا اظہار کرتے ہیں- بعض لوگ یہ وسوسہ اندازی کرتے ہیں کہ اسلام میں صرف دو عیدیں ہیں لہذا تیسری عید حرام ہےـ اس نظریہ کو ہم قرآن سے ہی باطل کر سکتے ہیں ـ ارشادِباری ہے کہ قال عيسي بن مريم اللهم ربنا انزل علينا... (مائدة 114) عیسی بن مریم نے عرض کیا: "اے اللہ! اے ہمارے رب! ہم پر آسمان سے خوان نازل فرما دے کہ (اس کے اترنے کا دن) ہمارے لئے عید ہوجائے ہمارے اگلوں کے لئے اور ہمارے پچھلوں کےلئے..." یہاں اس آیت میں مذکور دن حضرت عیسی کے قوم اور پچھلے قوم کو یوم عید ہےـ یہ عید اسلام کی اصلی دو عید کے علاوہ ہےـ دین کے کمال کا اقرار کرنے والی آیت نازل ہوئی دن کے بارے میں نبی صلعم نے فرمایا کہ یہ آیت جس دن نازل ہوئی اس دن دو عیدیں تھی- عید جمعہ اور عیدِعرفہ (ترمذی) قرآن وحدیث سے ثابت ہوگیا کہ جس دن کوئی خاص نعمت نازل ہوا اس دن عید منانا جائز بلکہ اللہ کے رسول کی سنت ہےـ نبی کی یوم پیدائش کا دن تو مؤمنین کےلئے بالاولی یومِ عید ہےـ اس محترم دن میں ہم آج کرنے والے سرورِ دو عالم صلعم کی مدح خوانی کرکے نغم گانا، مدحی بیان کرنا اور آپ کی پیدائش سے اظہار سرور کرکے میٹھا پانی اور مٹھائیاں تقسیم کرنا حقیقی مسلمان کی شان ہے اور ان علماء کا اتباع ہےـ میلادِ نبی کو مستحق قدرواہمیت سے خوش آمدید کرنے والے مؤمنین میں خدا ہمیں بھی شامل فرما... آمین. 🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

Comments